ہر خواہش پوری نہیں ہوسکتی
ہر خواہش پوری نہیں ہوسکتی
السلامُ علیکم و رحمۃ اللّٰہ
قناعت حاصل کرنے کے لئے آدمی کو یہ سوچنا چاہئے کہ دل میں خواہشات تو بے شمار پیدا ہوتی رہتی ہیں کہ ایسا بن جائوں ، مجھے اتنی دولت حاصل ہوجائے، مجھے کوٹھی اور بنگلہ حاصل ہوجائے، کاریں مل جائیں ، یہ سب خواہشات تو دل میں پیدا ہوتی رہتی ہیں ، لیکن اس روئے زمین پر کون سا انسان ایسا ہے جس کی ہر خواہش پوری ہوجاتی ہو ؟ کوئی ہے ؟ نہیں ۔ چاہے بڑے سے بڑا بادشاہ ہو ، چاہے بڑے سے بڑا ولی ہو ، بڑے سے بڑا صوفی ہو ، بزرگ ہو، عالم ہو ۔ کوئی نہیں ہے جس کی ہر خواہش پوری ہوجاتی ہو ، یہ تو دنیا ہے، جس کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے ایسا بنایا ہے کہ اس میں تمہاری کچھ خواہشات پوری ہوں گی ، اور کچھ نہیں ہوں گی، جب ہر خواہش پوری نہیں ہوگی تو اب دو صورتیں ہیں ، ایک یہ کہ یا تو ساری زندگی خواہش پوری نہ ہونے پر کڑھتے رہو ، اور یہ شکوہ شکایت کرتے رہو کہ میری فلاں خواہش پوری نہیں ہوئی، میں فلاں چیز چاہ رہا تھا، وہ نہیں ملی، ساری زندگی اس حسرت اور افسوس میں گزار دو۔ اس لئے کہ تقدیر سے زیادہ تو تمہیں کبھی کوئی چیز نہیں مل سکتی ، چاہے رو چاہے فریاد کرو، چاہے کڑھتے رہو ، اور لوگوں کے سامنے شکوے کرتے رہو ، ملے گا وہی جو تقدیر میں لکھا ہے۔
اللہ کے فیصلے پر راضی ہوجاؤ
دوسری صورت یہ ہے کہ جو کچھ مل رہا ہے اس کو ہنسی خوشی قبول کرلو ، اوراللہ کے فیصلے پر راضی ہوجائو ، اور قناعت اختیار کرلو، بس یہی دو صورتیں ہیں ، لہٰذا اللہ جل شانہ کی تقدیر پر اور اس کی تقسیم پر راضی ہوجائو کہ تمہیں جتنا کچھ دیا ہے، تمہارے لئے وہ ہی مناسب ہے۔ البتہ جائز اور حلال طریقوں سے تدبیر کرنا منع نہیں ، لیکن تدبیر کرنے کے بعد جو مل گیا ، اس پر خوش ہوجائو کہ ہاں ! میرا حق اتنا ہی تھا، جو مجھے میرے اللہ نے دیا، اب اس سے زیادہ کی ہوس میں مبتلا ہو کر خود بھی پریشان ہونا اور دوسروں کو بھی پریشان کرنا ، اور اس کے لئے جائز اور ناجائز طریقے استعمال کرنا یہ وہ بلا ہے جس میں آج پوری دنیا مبتلا ہے، اس میں سے جلدی کوئی نکل نہیں سکتا یہ دلوں کو میلا کر دیتا ہے ایک بار لت لگ جاتی ہے دولت کی ہوس کی ،تو انسان گرڈھے میں گرتا چلا جاتا ہے اس کی خواہش ہوتی ہے کہ اس سے بھی بڑا بن جاؤں اُسسے بھی بڑا بن جاؤں اور اس کے لیے خواہشِ لامحدود طریقے سے بڑھتی چلی جاتی ہیں جو پوری ہونے کا نام نہیں لے لیتی ہے میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حلال رزق کے لئے مشقت کرو اور زیادہ کی خواہش ہم کو راستے سے بھٹکا دیتی ہے اس لئے میں کہتی ہوں کہ ہر خواہش پوری نہیں ہوتی ہم خواہشوں کے پیچھے نہیں بھاگنا ہے یہ غلام بنا دیتی ہیں اور دولت کی ہوس اچھے برے میں فرق نہیں کرنے دیتی ہے اللہ ہم کو ایسی خواہشوں سے بچ رہا اور نیک راستے پر چلا برائی کے راستے سے بچا آمین
رومانہ عبدالرب شیخ
Comments
Post a Comment
If you have any question let us know.