گھر میں موت ہوجانے کا بیان۔
گھر میں موت ہوجانے کا بیان۔
السلامُ علیکم و رحمۃ اللّٰہ
1۔ جب آدمی مرنے لگے تو اسکو چت لٹا دو، اسکے پیر قبلے کی طرف کردو اور سر اونچا کردو تاکہ منہ قبلہ کی طرف ہوجاۓ اور اسکے پاس بیٹھ کر زور زور سے کلمہ پڑھو کہ تم کو پڑھتے سن کر خود بھی کلمہ پڑھنے لگے۔ اور اسکو کلمہ پڑھنے کا حکم نا کرو کیوں کہ وہ وقت بڑا مشکل ہے نہ معلوم اسکے منہ سے کیا نکل جاۓ۔
2۔ جب وہ ایک دفعہ کلمہ پڑھلے تو چپ رہو یہ کوشش نا کرو کہ برابر کلمہ جاری رہے اور پڑھتے پڑھتے دم نکلے کیوں کہ مطلب تو فقط اتنا ہے کہ سب سے آخری بات جو اسکے منہ سے نکلے کلمہ ہونا چاہیے اسکی ضرورت نہیں کہ دم ٹوٹنے تک کلمہ برابر جاری رہے، ہاں اگر کلمہ پڑھ لینے کے بعد پھر کوئ دنیا کی بات چیت کرے تو پھر کلمہ پڑھنے لگو جب وہ پڑھ لے تو پھر چپ رہو۔
3۔ جب سانس اکھڑ جاۓ اور جلدی جلدی چلنے لگے اور ٹانگیں ڈھیلی پڑ جایئں کہ کھڑی نا ہوسکیں اور ناک ٹیڑھی ہوجاۓ اور کنپٹیں بیٹھ جاۓ تو سمجھو اسکی موت آگئ، اس وقت کلمہ زور زور سے پڑھنا شروع کرو۔
4۔ سورہ یاسین پڑھنے سے موت کی سختی کم ہوجاتی ہے، اسکے سرہانے یا کہیں اور اسکے پاس بیٹھ کر پڑھ دو یا کسی سے پڑھوا دو۔
5۔ اس وقت کوئ ایسی بات نا کرو کہ اسکا دل دنیا کہ طرف مائل ہوجاۓ کیوں کہ یہ وقت دنیا سے جدائ اور اللہ تعالی اللہ تعالی کی بارگاہ میں حاضری کا وقت ہے، ایسے کام کرو اور ایسی باتیں کرو کہ دنیا سے دل پھر کر اللہ تعالی کی طرف مائل ہوجاۓ کہ مردے کی خیر خواہی اسی میں ہے۔ ایسے وقت بال بچوں کو سامنے لانا اور کوئ جس سے اسکو زیادہ محبت تھی اسے سامنے لانا اور ایسی باتیں کرنا کہ اسکا دل انکی طرف متوجہ ہوجاۓ اور انکی محبت اسکے دل میں سما جاۓ بڑی بری بات ہے۔ دنیا کی محبت لیکر رخصت ہوئ تو نعوذباللہ بری موت مری۔
6۔ مرتے وقت اگر سے کے منہ سے خدانخواسطہ کفر کی کوئ بات نکلے تو اسکا خیال نا کرو نا اسکا چرچا کرو بلکہ یہ سمجھو کہ موت کی سختی سے عقل ٹھکانے نہیں رہی اس وجہ سے ایسا ہوا اور عقل جاتے رہنے کے وقت جو کچھ ہو سب معاف ہے۔ اور اللہ تعالی سے اسکی بخشش کی دعا کرتی رہو۔
7۔ جب مرجاۓ تو سب عضو درست کرو اور کسی کپڑے سے اسکا منہ اس ترکیب سے باندھو کہ کپڑا ٹھوڑی کے نیچے سے نکال کر اسکے دونوں سرے سر پر سے لے جاؤ اور گرہ لگا دو تاکہ منہ پھیل نا جاۓ اور آنکھیں بند کردو اور پیر کے دونوں انگوٹھے ملا کر باندھ دو تاکہ ٹانگیں پھیلنے نا پاویں پھر کوئ چادر اوڑھادو اور نہلانے اور کفنانے میں جہاں تک ہوسکے جلدی کرو۔
8۔ مرجانے کے بعد اسکے پاس لوبان وغیرہ کچھ خوشبو سلگادی جاۓ اور حیض و نفاس والی عورت جسکو نہانے کی ضرورت ہو میت کے پاس نا رہے۔
9۔ مرجانے کے بعد جب تک اسے غسل نا دیا جاۓ اسکے پاس قرآن مجید پڑھنا درست نہیں
اگر اسمیں کچھ غلطی ہو گئی ہو تو معاف کریں اللہ تعالیٰ ہمیں موت کی سختی سے بچائیں آمین
رومانہ عبدالرب شیخ
Comments
Post a Comment
If you have any question let us know.